Faraz Faizi

Add To collaction

05-Jun-2022-تحریری مقابلہ(Opne) ائے عشق !!!


اے عشق !!
میں تیری ذات میں گم ہوں
اور تو !
میرے وجود میں شامل

میں نکل پڑا ہوں تیری راہ پر
مجھے آ کے مل
میں ہوں منتظر
میں بھٹک رہا ہوں ابھی دربدر
اے عشق !!
یہ مسافتیں !!
تیری راہ میں۔۔۔
بڑی آفتیں !!
تیرے پاس آنے کی حسرتیں
ہیں عورج پر
مجھے آ کے مل
میرے راہبر 
تو حقیقتوں کی ہے انتہا
ترا فلسفہ ہے مجاز کا
اسے ساتھ لا میرے ہمنوا
جو ہے عکس تیری ہی ذات کا
وہ ملا تو تیرا پتا ملا
میں تو گم ہی اپنی انا میں تھا
اے عشق !!!
تو اسے ساتھ لا
کہیں ٹوٹے نہ میرا حوصلہ
میرے عزم کا میرے صبر کا
ہے نظر میں بس وہی جابجا
تیرا نور اوڑھے کھڑا ہوا
اے عشق !!
تیرا درد جو یہ عطا ہوا
وہ طفیل ہے اسی ذات کا
جو ہے تیرے نور کا آئینہ
وہی دلربا
وہی مہ لقا
مرا جان جاں
اے عشق !!
تو اسے ساتھ لا۔

کاوش فکر: فرازفیضیؔ

   2
0 Comments